پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اہل یا نا اہل ہوں گے، سب کی نظریں سپریم کورٹ پر جمی ہوئی ہیں، اس حوالے سے فیصلہ آج آئے گا۔
عدالت عظمیٰ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور جنرل سیکریٹری جہانگیر ترین کی نااہلی کے حوالے سے کیس کا فیصلہ آج سنائے گی۔
مسلم لیگ ن کے حنیف عباسی نے آف شور کمپنی چھپانے، بنی گالا کی جائیداد کی خریداری کی شفاف منی ٹریل نہ ہونے پر نااہلی کی درخواست دائر کی تھی۔
مقدمے کی 50 سماعتیں کی گئیں، چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ آج دوپہر دو بجے فیصلہ سنائے گا۔
مقدمہ 405دن تک چلا، جس کی 50سماعتوں میں 101گھنٹے کی عدالتی کارروائی ہوئی، جس کے دوران تقریباً 7ہزار دستاویزات پیش کی گئیں۔
گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق حنیف عباسی کی درخواست پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف دائر الگ الگ درخواستوں پر سماعت کی۔
کیس کی آخری سماعت میں چیف جسٹس نے آبزرویشن دی تھی کہ عمران خان نے لندن فلیٹ ظاہر کیا لیکن کبھی آف شور کمپنی ڈکلیئر نہیں کی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں اثاثے اور آف شور کمپنیاں ظاہر نہ کرنے سمیت بیرون ملک سے حاصل ہونے والے مبینہ فنڈز سے پارٹی چلانے کے الزامات پر مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی تھی۔
اس کیس میں عمران خان کے مقدمے کی پیروی نعیم بخاری، جہانگیر ترین کی سکندر مہمند جبکہ حنیف عباسی کی وکیل اکرم شیخ کر رہے تھے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ آج دوپہر دو بجے فیصلہ سنائے گا۔
خبر: جنگ